روس نے نیٹو سے تمام تعلقات اور برسلز میں اپنے تمام سفارتی کاموں کو نومبر سے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ روسی اعلان امریکی اثر میں کام کرنےوالے عسکری اتحاد کی جانب سے گزشتہ ہفتے روسی مندوبین کو جاسوسی کا الزام لگا کر نکالے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ نیٹو نے جاسوسی کی نوعیت یا اس حوالے سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ سرگئی لاوروو نے اس حوالے سے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ردعمل میں روس ماسکو میں موجود نیٹو دفتر بھی بند کر دے گا اور نیٹو مندوبین کو بھی ملک بد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیٹو نے برسلز میں موجود 8 مندوبین کو تعداد کم کرنے کا جواز بناتے اور ان پر جاسوسی کا الزام لگاتے ہوئے واپس جانے کی ہدایت جاری کی تھی۔ جس پر دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروو نے فوری ردعمل میں کہا تھا کہ روس صورتھال کا تفصیل سے جائزہ لے رہا ہے اور جلد اس پر باقائدہ ردعمل دیا جائےگا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اگر اب امریکہ روس سے بات کرنا چاہے گا تو اسے بیلجیئم میں موجود سفارت خانے سے رابطہ کرنا ہو گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے اشتعال انگیز اقدام کے بعد روس نے مجبوری میں سخت اقدام اٹھایا اور اب دونوں قوتوں کے مابین سفارتی گفتگو کے لیے کوئی براہ راست چارہ نہیں ہے۔
روس نے اس حوالے سے نیٹو سیکریٹریٹ کو بھی آگاہ کر دیاہے۔