Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

نیٹو کے 8 روسی مندوبین کو نکالنے کا ردعمل: روس نے سارا عملہ واپس بلانے اور ماسکو میں موجود نیٹو دفتر بند کرنے کا اعلان کر دیا

روس نے نیٹو سے تمام تعلقات اور برسلز میں اپنے تمام سفارتی کاموں کو نومبر سے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ روسی اعلان امریکی اثر میں کام کرنےوالے عسکری اتحاد کی جانب سے گزشتہ ہفتے روسی مندوبین کو جاسوسی کا الزام لگا کر نکالے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ نیٹو نے جاسوسی کی نوعیت یا اس حوالے سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔

روسی وزارت خارجہ سرگئی لاوروو نے اس حوالے سے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ردعمل میں روس ماسکو میں موجود نیٹو دفتر بھی بند کر دے گا اور نیٹو مندوبین کو بھی ملک بد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیٹو نے برسلز میں موجود 8 مندوبین کو تعداد کم کرنے کا جواز بناتے اور ان پر جاسوسی کا الزام لگاتے ہوئے واپس جانے کی ہدایت جاری کی تھی۔ جس پر دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروو نے فوری ردعمل میں کہا تھا کہ روس صورتھال کا تفصیل سے جائزہ لے رہا ہے اور جلد اس پر باقائدہ ردعمل دیا جائےگا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اگر اب امریکہ روس سے بات کرنا چاہے گا تو اسے بیلجیئم میں موجود سفارت خانے سے رابطہ کرنا ہو گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ نیٹو کے اشتعال انگیز اقدام کے بعد روس نے مجبوری میں سخت اقدام اٹھایا اور اب دونوں قوتوں کے مابین سفارتی گفتگو کے لیے کوئی براہ راست چارہ نہیں ہے۔

روس نے اس حوالے سے نیٹو سیکریٹریٹ کو بھی آگاہ کر دیاہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

one × three =

Contact Us