جرمنی کی ریاست تھرنجیا کے وزیرِاعظم بھی روس پر لگائی جانے والی پابندیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں شامل ہو گئے۔ انکے بقول روس پر لگائی جانے والی بے سود اور ناکارہ پابندیوں سے یوکرائن میں امن کی بجائے مشکلات میں اضافہ ہوا۔
جرمنی کی بائیں پارٹی کے ایک طویل عرصے سے رکن رہنے والے وزیراعظم بودو رامیلو نے مقامی اخبار کو بتایا کہ پابندیوں کی سیاسی غلطی طویل عرصہ پہلے ثابت ہو چکی ہے۔ یوکرائن میں جس امن کی امید کی جا رہی تھی وہ قائم نہیں ہو سکا۔ بلکہ اِن پابندیوں کی بدولت شہری آبادی کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔
ماسکو پر 2014 میں لگائی جانے والی پابندیوں کے خلاف بولنے والے وہ پہلے جرمن ریاست کے سربراہ نہیں ہیں۔
جرمنی کی ایک مشرقی ریاست کے وزیرِاعظم مائیکل کرشمر نے پچھلے جمعہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے بعد ٹویٹ کیا کہ روس حکمتِ عملی کے اعتبار سے ایک اہم شراکت دار ہے۔ بہتر تعلقات کی خاطر ہمیں ان پابندیوں کو ختم کرنا ہو گا۔