سینٹرل نیو امریکی سیکیورٹی ( سی این اے ایس ) کے صدر کرس ڈاؤرٹی نے بدھ کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ کو جنگ لڑنے کا نیا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
نئی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پینٹاگون کی سرد جنگ کے ذریعے غلبہ حاصل کرنے کی جنگی حکمتِ عملی روس اور چین کے خلاف کارگر ثابت نہیں ہو سکے گی۔ امریکہ کو اپنے جنگی تصورات کو درست سمت میں لانا ہو گا بصورتِ دیگر امریکہ کو اپنے دونوں فریقوں کے ہاتھوں بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈاؤرٹی نے خبردار کیا کہ دہائیوں میں پہلی بار یہ تصور کرنا ممکن ہو رہا ہے کہ امریکہ پوری قوت سے لڑنے کے باوجود بڑے پیمانے پر جنگ میں مات کھا جائے۔ امریکہ 1991 کی خلیجی جنگ کے نتیجے میں تشکیل پانے والی جنگی حکمتِ عملیوں میں پھنس کر رہ گیا ہے۔ جبکہ چین اور روس جنگ میں امریکہ کو شکست دینے کے لیے نئی حکمتِ عملی اور ہتھیار تیار کر رہے ہیں۔
ڈاؤرٹی کا کہنا ہے کہ بیجنگ اور ماسکو نے وقت اور جغرافیائی پہلو کو اپنے حق میں استعمال کرتے ہوےامریکہ کے بر خلاف نہ صرف اپنی کمزوریوں پر قابو پا لیا ہے بلکہ ایسے ہتھیار بھی تیار کر لیے ہیں کہ وہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو شکست دے سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگر امریکہ پینٹاگون کو ناقص پالیسیوں پر کام کرنے اور فرسودہ حکمتِ عملی کو جاری رکھنے پر ہی مامور رکھے گا تو یہ امریکہ کے لیے مالی خسارے کے سوا کچھ نہ ہو گا۔