Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

روسی پارلیمان کا پلاسٹک بیگ پر مکمل پابندی عائد کرنے پر غور

قومی پارلیمان کے لوئر ہاؤس میں ایک سینئر پارلیمان کی طرف سے پیش کردہ ایک ماحول دوستی پہلو کے مطابق روس 2025 تک پلاسٹک بیگ کے استعمال کو مکمل طور پر روک سکتا ہے۔

روس کے ڈپٹی وزیر اعظم کو اپنے خط میں، ایم پی ویسلی ولاسوف نے زور دیا کہ پلاسٹک کے تھیلے اپنے تلف ہونے کے عمل میں سست رفتاری کی وجہ سے ملک میں آلودگی کے مسائل پیدا ہونے کے سلسلے ميں ایک بنیادی مسئلہ ہیں اور یہ مسئلہ ہر سال شدید تر ہو جاتا ہے

گرین پیس کے مطابق، ہر سال روس میں تقریبا 26 بلین پلاسٹک کا سامان استعمال کیا جاتا ہے.اور ولاسوف کے مطابق اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے پلاسٹک کے تھیلوں مکمل پابندی ایک درست اقدام ہے۔ انہوں نے ایک خط میں زور دیا کہ “مجھے یقین ہے کہ یہ عبوری دور اس کے لئے معیشت کو تیار کرنے کے لئے کافی ہو گا

گرین پیس نے اس پہل کا خیرمقدم کیا، لیکن زور دیا کہ پلاسٹک کے تھیلے آلودگی کے پہاڑ کا بس ایک معمولی حصہ ہیں

اگر ہم نے سپر مارکیٹوں کی شیلفوں پر نظر دوڑائیں، تو ہمیں پلاسٹک میں پیک ہوئی اشیاء اور یک وقتی استعمال والی اشیاء کی وسیع اقسام ملیں گی، جو کچرا پھیںکنے والی جگہوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ ہیں۔ گرین پیس کے ماہر واروارہ یاروایا نے ایک بیان میں کہا کہ پلاسٹک کے مسئلے کو بھر پور طریقے سے حل کیا جانا چاہئے

ممبر نے دیگر ممالک کا ایک مثال کا حوالہ بھی دیا جس میں ان ممالک نے زمین کو بری طرح متاثر کرتی پلاسٹک کی وباء کو روکنے کے لیۓ ایسی مصنوعات کے استعمال کو روک دیا۔ اس سال کے آغاز میں یورپی پارلیمان نے یک وقتی استعمال کے برتنوں، روئی کی کلیوں،سٹرپس اور اسٹراء پر پابندی عائد کی. 2017 میں فرانس نے خریداری کی ادائیگی کرنے والی جگہوں پر پتلے،یک وقتی استعمال والے پلاسٹک کے تھیلوں کی تقسیم پر پابندی لگا دی. 2015 میں ہوائی اشیاۓ خوردونوش کی دوکانوں پر پلاسٹک بیگ پر مکمل پابندی عائد کرنے والی امریکہ کی پہلی ریاست بن گئی

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

16 + nineteen =

Contact Us