قومی پارلیمان کے لوئر ہاؤس میں ایک سینئر پارلیمان کی طرف سے پیش کردہ ایک ماحول دوستی پہلو کے مطابق روس 2025 تک پلاسٹک بیگ کے استعمال کو مکمل طور پر روک سکتا ہے۔
روس کے ڈپٹی وزیر اعظم کو اپنے خط میں، ایم پی ویسلی ولاسوف نے زور دیا کہ پلاسٹک کے تھیلے اپنے تلف ہونے کے عمل میں سست رفتاری کی وجہ سے ملک میں آلودگی کے مسائل پیدا ہونے کے سلسلے ميں ایک بنیادی مسئلہ ہیں اور یہ مسئلہ ہر سال شدید تر ہو جاتا ہے
گرین پیس کے مطابق، ہر سال روس میں تقریبا 26 بلین پلاسٹک کا سامان استعمال کیا جاتا ہے.اور ولاسوف کے مطابق اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے پلاسٹک کے تھیلوں مکمل پابندی ایک درست اقدام ہے۔ انہوں نے ایک خط میں زور دیا کہ “مجھے یقین ہے کہ یہ عبوری دور اس کے لئے معیشت کو تیار کرنے کے لئے کافی ہو گا
گرین پیس نے اس پہل کا خیرمقدم کیا، لیکن زور دیا کہ پلاسٹک کے تھیلے آلودگی کے پہاڑ کا بس ایک معمولی حصہ ہیں
اگر ہم نے سپر مارکیٹوں کی شیلفوں پر نظر دوڑائیں، تو ہمیں پلاسٹک میں پیک ہوئی اشیاء اور یک وقتی استعمال والی اشیاء کی وسیع اقسام ملیں گی، جو کچرا پھیںکنے والی جگہوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ ہیں۔ گرین پیس کے ماہر واروارہ یاروایا نے ایک بیان میں کہا کہ پلاسٹک کے مسئلے کو بھر پور طریقے سے حل کیا جانا چاہئے
ممبر نے دیگر ممالک کا ایک مثال کا حوالہ بھی دیا جس میں ان ممالک نے زمین کو بری طرح متاثر کرتی پلاسٹک کی وباء کو روکنے کے لیۓ ایسی مصنوعات کے استعمال کو روک دیا۔ اس سال کے آغاز میں یورپی پارلیمان نے یک وقتی استعمال کے برتنوں، روئی کی کلیوں،سٹرپس اور اسٹراء پر پابندی عائد کی. 2017 میں فرانس نے خریداری کی ادائیگی کرنے والی جگہوں پر پتلے،یک وقتی استعمال والے پلاسٹک کے تھیلوں کی تقسیم پر پابندی لگا دی. 2015 میں ہوائی اشیاۓ خوردونوش کی دوکانوں پر پلاسٹک بیگ پر مکمل پابندی عائد کرنے والی امریکہ کی پہلی ریاست بن گئی