اگر واشنگٹن روسی سرحدوں کے قریب میزائل نصب کرے گا تو وہ انٹر میڈیٹ نیو کلیرفورس معاہدے کی معطلی کے بعد سرد جنگ کے تاریک دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوۓ دھماکا خیز بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار ہو گا- روسی ڈپٹی وزیر خارجہ ریبکوونےقانون سازوں سے بات کرتے ہوۓ مزیدکہا کہ اگر واشنگٹن مختصر یا درمیانی مار کے حامل زمینی میزائل روسی سرحدوں کے قریب نصب کرے گا تو اس سےصورت حال نہ صرف پیچیدہ ہو جاۓ گی بلکہ مزید بگڑ جاۓ گی-
ریبکوو نے 1987 میں واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان ہونے والے تاریخی معاہدہ براۓ پابندئ تنصیب میزائل کا حوالہ دیا -اس معاہدے کے تحت ساڑھے پانچ ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے زمینی میزائل کی آزمائش اور ان کے لانچرز کی تنصیب پر پابندی تھی-
گذشتہ سال امریکہ نے یہ کہہ کر معاہدے کے اختتام کا اعلان کر دیا تھا کہ روس خفیہ طور پر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے-ماسکو نے اس الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوۓامریکہ پرجوابی الزام عائد کیا جسے امریکہ نے رد کر دیا تھا-فروری میں روس نے بھی امریکہ کو آئینہ دکھاتے ہوۓمعاہدے کی تنسیخ کا اعلان کر دیاتھا- پیر کے روز بات کرتے ہوۓ ریبکوو نے مزید کہا کہ ماسکو موجودہ صورت حال میں ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرے گا مگر بدلتے ہوۓ حالات کے مطابق اپنے اتحادیوں اور اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کو ہر حال میں یقینی بناۓ گا