جرمن حکومت کی جانب سے خلیج میں آبنائے ہرمز میں گشت کے لیےفوج بھیجنے کے معاملے پربرلن میں ایک نئی بحث چھڑ گئی-ناقدین حکومت کی جانب سے امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ مل کر آبنائے ہرمز میں فوج بھیجنے کو سخت ناپسند کر رپے ہیں
لندن مجوزہ مشن کے حامیوں کا کہنا ہے کہ جرمنی کو صرف اس لئے حصہ لینا چاہئے کیونکہ یہ عالمی تجارت کا موروثی حصہ ہے۔ امریکہ میں سابق مندوب ولف گینگ ایچنگر نے ڈائی ویلٹ کو بتایا ، “شاید ہی کوئی دوسرا ملک برآمدی چیمپئن جرمنی کی طرح بین الاقوامی جہاز رانی کی آزادی پر انحصار کرتا ہو۔” اس نے کہا جرمنوں کو صرف “دور رہ کر اس معاملے پر نظر نہیں رکھنی چاہئے”۔ ان کے الفاظ کی گونج جرمنی کی بااثر صنعنتی ایسوسی ایشن تک پہنچی، جس کے صدر نے اخبار کو بتایا کہ اس طرح کا مشن “ہم یورپیوں کی یکجہتی پر سوالات کھڑے کرے گا۔”