روسی سائنسدانوں نے ایک نئے مطالعہ میں انتباہ کیا ہے کہ زمین کے مدار میں جمع کردہ خلائی ملبے کا بڑھتا ہوا حجم سورج کی روشنی کو ہمارے پاس پہنچنے روک سکتا ہے
خلائی آلودگی کی وجہ سے خلائی ملبہ اور خلائی جہاز کے ٹکڑوں کے درمیان تصادم کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے جس میں نام نہاد کیسیرڈر سنڈروم نامی ایک دھماکہ خیززنجیری عمل شروع ہو سکتا ہے۔ اس صورتحال میں زمینی مدار پر ملبے کی بھرمار سے خلائی سفر ناممکن ہو جاۓ گا۔ یہ جی پی ایس، ٹیلی ویژن سگنل اور دوسرے مواصلات کو بھی متاثر کرے گا جن کا انحصار مصنوعی سیارہ پر ہے
یورپی خلائی ایجنسی کے خلائی ملبہ سے متعلقہ آفس کے اعداد و شمار کے مطابق، فی الحال مختلف جسامت کی 22،300 اشیاء، جن کا وزن 8،400 ٹن سے زائد ہے، زمین کے مدار میں گھوم رہی ہیں۔ تقریبا 1،950 کام کرنے والے خلائی جہاز ہیں، لیکن باقی خلائی جہازوں متعلقہ ہزاروں چھوٹی مصنوعات کی شکل میں متوقع 200 سے زائد دھماکے، اور کئی تصادم ہیں۔