ایران نے واضح طور پر خبردار کردیا ہے کہ اگر سعودی تیل تنصیبات کو جواز بناکر اس پر حملہ کیا گیا تو وہ جوابی کارروائی میں زیادہ دیر نہیں لگائے گا۔
سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے اور بعض ماہرین تو جنگ کا بھی عندیہ دے رہے ہیں۔اسی تناظر میں اگر امریکہ یا سعودی عرب نے حملہ کیا تو ایران کا ردعمل کیا ہوگا۔
سی این این کو انٹرویو میں جواد ظریف نے کہا کہ ‘ہم جنگ نہیں چاہتے نہ ہی کسی کے ساتھ عسکری محاذ آرائی چاہتے ہیں’۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر امریکہ یا سعودی عرب نے ایران پر حملہ کیا تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا تو انہوں نے جواب دیا کہ ‘پھر مکمل تباہ کن جنگ ہوگی’۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران اپنے دفاع کےلئے پلک جھپکنے سے بھی پہلے کارروائی کرے گا لیکن ہم جنگ نہیں چاہتے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے خلاف جنگ کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔اب وہ اس کی (سعودی حملوں کی) ذمہ داری ایران پر ڈالنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے مقاصد حاصل کرسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں اسے جنگی جنون کہتا ہوں کیوں کہ یہ جھو ٹ اور دھوکا دہی پر مبنی ہے’۔