صدر ولادی میر پوتن کے مطابق ، شام کی علاقائی سالمیت کو مکمل طور پر بحال ہونا چاہئے اور روس سمیت تمام غیر ملکی افواج کو دستبرداری اختیار کرنی چاہئے۔ پوتن نے آر۔ٹی، عربی ، متحدہ عرب امارات میں مقیم اسکائی نیوز ، اور سعودی عرب کے العربیہ کےنشریاتی نمائندوں کے ساتھ مشترکہ انٹرویو دیتے ہوئے کہا ،
“کسی بھی خودمختار ریاست کے اندر غیر قانونی طور پر تعینات تمام قوتوں کو شام چھوڑدینا چاہئے۔” یہ سب کے لئے سچ ہے۔ اگر شام کی نئی جائز حکومت یہ کہتی ہے کہ انہیں روس کی فوجی موجودگی کی ضرورت نہیں ہے تو روس کے لئے بھی چلے جانا ہی بہتر ہوگا۔ البتہ ، ماسکو کا شام میں تصفیہ سے متعلق اپنا موقف بدستور برقرار ہے جبکہ پہلے ہی اس کے شراکت دار ایران ، ترکی اور امریکہ کو بھیج دیا گیا ہے۔ شام کو دوسری ریاستوں کی فوجی موجودگی سے پاک ہونا ضروری ہے۔ اور شامی عرب جمہوریہ کی علاقائی سالمیت کو مکمل طور پر بحال کیا جانا چاہئے۔
واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمال مشرقی شام کے سرحدی علاقوں سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ “مضحکہ خیز لامتناہی جنگوں سے نکل جاؤ۔”