جمعرات, مئی 2 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

جاسوسی مہنگی پڑ گئی ۔ واٹس ایپ کا اسرائیلی کمپنی پر جاسوسی کے الزام میں مقدمہ دائر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک کی ملکیتی کمپنی واٹس ایپ نے اسرائیل کی ایک ٹیکنالوجی فرم این ایس او گروپ پر الزام عائد کیا ہےکہ فرم نے جاسوسی میں حکومت کی مدد کرنے کے لیے دنیا بھر میں اس کے صارفین کے موبائل فون ہیک کیے۔

واٹس ایپ کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فرم نے چار براعظموں میں 1400 صارفین کے موبائل فون ہیک کیے جن میں سفارتکار، سیاسی مخالفین، صحافی اور سینئر حکومتی عہدیداران کو نشانہ بنایا گیا۔

واٹس ایپ نے سان فرانسسکو کی فیڈرل کورٹ میں مقدمہ دائرکرتے ہوئے الزام عائد کیا ہےکہ این ایس او گروپ اسرائیلی حکومت کے 20 ممالک میں جاسوسی کے عمل میں سہولت کاری کررہا ہے جن میں ابھی تک میکسیکو، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ممالک کی شناخت ہوئی ہے۔واٹس ایپ کا مزید کہنا ہےکہ سول سوسائٹی کے 100 سے زائد ممبران کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ این ایس او گروپ کی جانب سے واٹس ایپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں متنازع قرار دیا گیا ہے اور ان کا مقابلہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ فرم کا کہنا ہےکہ این ایس او گروپ کا مقصد محض حکومت کی لائسنس یافتہ انٹیلی جنس اور لاء انفورسمنٹ ایجنسیز کو جرائم و دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرنا ہے۔

جب کہ واٹس ایپ کا کہنا ہےکہ این ایس او کے حملے نے اس کے ویڈیو کالنگ سسٹم کو بری طرح متاثر کیا اور اس کے نتیجے میں متعدد صآرفین کےموبائل وائرس سے بھی متاثر ہوئے ہیں۔واٹس ایپ کے مطابق یہ وائرس این ایس او کے کلائنٹس کوحکومت اور انٹیلیجنس اداروں کو موبائل فون کے مالکان کی خفیہ طور پر جاسوسی کا اختیار دیتا ہے ۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

five × 3 =

Contact Us