غیر ملکی میڈیا کے مطابق اردن کی جانب سے اسرائیل کو لیز پر دی گئی زمین واپس لینے کا اعلان کیا گیا ہے اورغومر اور البقورہ کے علاقوں پر آج سے اسرائیلی شہریوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
اردن کے حکمران شاہ عبداللہ دوئم نے کہا ہے کہ اردن معاہدےکے تحت غومر اور البقورہ کا الحاق ختم کرےگا اور دونوں علاقوں کے ہر انچ پر اپنی خودمختاری نافذ کرے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 1948 کی جنگ میں شمالی اردن کے علاقے البقورہ پر قبضہ کر لیا تھا جب کہ 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے جنوبی اردن کے علاقے غومر کا کنٹرول بھی سنبھال لیا تھا۔1994 میں ہونے والے معاہدے کے تحت یہ علاقے اردن کو واپس مل گئے لیکن اسرائیل نے ان علاقوں کو 25 سال کے لیے اردن سے لیز پر لے لیا تھا۔ اسرائیل کی جانب سے یہ علاقے زرعی اور سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے اور معاہدے کے تحت لیز کی مدت 26 اکتوبر 2019 کو ختم ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اردن نے اسرائیلی حکومت کو مطلع کیا تھا کہ وہ غومر اور البقورہ کے لیز کے معاہدے کی تجدید نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیان حالیہ عرصے میں تعلقات میں کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ ماہ اپنے دو شہریوں کی گرفتاری کے بعد اردن نے اسرائیل میں تعینات اپنے سفیرکو واپس بلالیا تھا تاہم ان کی رہائی کے بعد سفیر کو واپس بھجوا دیاگیا۔