مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر میں بھارتی فورسز نے دو صحافیوں کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ طلبہ کے احتجاج کی کوریج کررہے تھے ۔ ایک پولیس اہلکار نے ان کے موبائل فون بھی چھین لیے۔
تشدد کا نشانہ بننے والے صحافی اذان جاوید جب اسلامیہ کالج کے طلبہ کے احتجاج کی کوریج کے لیے پہنچے تواس وقت پولیس سڑک پر چند لڑکوں کو پیٹ رہی تھی۔ صحافیوں نے اپنے موبائل فونز سےتصاویر بنانا شروع کر دیں۔ اچانک پولیس افسر نے آزادی اظہار رائے کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان سے فون چھین لیا اور باقی پولیس والوں نے انہیں مارنا شروع کر دیا۔
واقعے کے خلاف کشمیر کی صحافتی تنظیموں نے سخت احتجاج کیا اور واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔