Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

امریکی پابندیوں کے باوجود کاروبار میں ریکارڈ تیزی۔ ہواوے کی آمدنی 123 بلین ڈالر

چینی دیو ہیکل ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کی آمدنی میں امریکی پابندیوں کے باوجود گذشتہ برس تقریباً بیس فیصد اضافہ ہوا۔ پچھلے سال ہواوے کی آمدنی 123 بلین ڈالر کے برابر رہی، جس میں منافع کی مالیت نو بلین ڈالر تھی۔ اس دوران ہواوے کی مصنوعات کی دنیا بھر میں فروخت میں دو ہزار اٹھارہ کے مقابلے میں 19.5 فیصد کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا۔ ہواوے کے بانی رَین ژَینگ فائی نے بتایا کہ 2019ء میں ان کے ادارے نے 240 ملین سمارٹ فون فروخت کیے اور یہ تعداد اس سے ایک سال پہلے کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ تھی۔

خیال رہے کہ چین کی یہ عظیم الجثہ ٹیلیکوم کمپنی انٹرنیٹ سروسز اور فائیو جی ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی دنیا کے سرکردہ ترین اداروں میں شمار ہوتی ہے۔ اس ادارے نے امریکی کمپنی گوگل کے مقابلے میں اپنی سروسز تیار اور پیش کرنے کا سسلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔ ہواوے سروسز کے دنیا کے 170 ممالک میں موجود صارفین کی تعداد گزشتہ برس کے اختتام پر 400 ملین سے زیادہ بنتی تھی۔ صرف چین میں ہی اس کمپنی کے کارکنوں کی تعداد ایک لاکھ 94 ہزار کے قریب ہے اور ان میں سے شیئر ہولڈرز کی صورت میں اس ادارے کے ملکیتی حقوق کے حامل چینی شہریوں کی تعداد تقریباﹰ ایک لاکھ پانچ ہزار بنتی ہے۔

واضح رہے کہ ہواوے ٹیکنالوجیز لمیٹڈ پر امریکہ کی طرف سے اپنی ٹیکنالوجی اور تکنیکی ساز و سامان کے ساتھ چینی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے اور اسی وجہ سے ٹرمپ انتظامیہ نے اس کمپنی پر کئی طرح کی کاروباری پابندیاں بھی لگا رکھی ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twenty − 17 =

Contact Us