امريکہ نے ايران کو دھمکی دی ہے کہ وہ خليج فارس ميں امريکی بحری جہازوں کے ساتھ ’خطرناک و اشتعال انگير‘ چھیڑ چھاڑ سے باز رہے۔ اطلاع ہے کہ گزشتہ روز تقريباً گيارہ ايرانی بحری جہاز سمندر ميں امريکی بحری جہازوں کے کافی قريب سے انتہائی تيزی سے گزرے۔ امريکی حکام کے مطابق جس وقت يہ واقعہ پيش آيا، اس وقت امريکی جہاز بين الاقوامی سمندری حدود ميں تھے۔ فوری طور پر تہران حکومت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا۔
خیال رہے کہ دہشتگردی کے لئے معروف امریکی سینٹرل کمانڈ نے یہ دعویٰ ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب حالیہ چند مہینوں کے دوران وہ خود بارہا غیر قانونی اقدامات انجام دے کر خطے میں عالمی قوانین و ضابطوں کی دھجیاں اڑا چکا ہے۔ گزشتہ برس بیس جون کو امریکہ کے لئے مایہ ناز سمجھے جانے والے جاسوسی ڈرون کلوبل ہاؤک نے ایران کی فضائی حدوں کو پار کیا تھا جس کے بعد سپاہ پاسداران کے جوانوں نے اپنے بنائے ہوئے میزائل سے اسے تباہ کر کے امریکی ہیبت کوخاک میں ملا دیا تھا۔
کچھ عرصے قبل بھی دہشتگرد امریکی بحریہ کے ایک جنگی طیارے ایف اٹھارہ نے ایران کی فضائی حدود کے قریب ہونے کی کوشش کی جسے ایرانی فوج نے وارننگ دے کر بھاگنے پر مجبور کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران بارہا یہ اعلان کر چکا ہے کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں موجود غیر ملکی جنگی بیڑوں پر نظر رکھنا اس کا فطری اور قانونی حق ہے اور اگر کوئی ملک ایران کے حدود کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرے گا تو عالمی قوانین کے مطابق اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔