Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک روس اور سعودی عرب میں اتفاق کے بعد تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ

تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک نے قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے پیداوار کو کم کرنے اور کرونا وائرس سے تباہ شدہ توانائی کی منڈیوں کو سہارا دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔اوپیک کے سرفہرست ممالک سعودی عرب، اس کے اتحادی ممالک اور روس کے درمیان اتوار کو ایک گھنٹے طویل ویڈیو کانفرنس میں تیل کی پیداوار میں کمی کے معاہدے پر اتفاق کیا گیا۔تاہم حتمی معاہدے کے لیے ابھی بھی میکسیکو کی رضامندی ضروری ہے۔ میکسیکو کے وزیر توانائی روسیو نہلے کے مطابق اتوار کو ہونے والے سمجھوتے میں مئی سے یومیہ 9.7 ملین بیرل کی کٹوتی پر اتفاق ہوا ہے جو اس سے قبل 10 ملین بیرل یومیہ کی تجویز سے تھوڑا کم ہے۔

ایشیائی منڈیوں میں پیر کو امریکی بینچ مارک ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 7.7 فیصد اضافے کے ساتھ 24.52 ڈالر فی بیرل رہا، جب کہ بین الاقوامی بینچ مارک برینٹ کروڈ پانچ فیصد اضافے کے ساتھ 33.08 ڈالر فی بیرل رہا۔

اے ایف پی کے مطابق تیل کی منڈیوں میں کئی ہفتوں سے ہنگامہ برپا ہے کیونکہ کرونا وبا کے پھیلاؤ کے باعث دنیا بھر میں لاک ڈاؤن اور سفری پابندیاں عائد ہیں جس سے تیل کی کھپت اور مانگ میں ڈرامائی کمی دیکھی گئی جب کہ روس اور سعودی عرب کے مابین قیمتوں کی جنگ نے اس بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا اور تیل کی قیمتیں 18 سال میں کم ترین سطح تک گر گئی تھیں۔اگرچہ پیر کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ غیر مستحکم اور زوال پذیر مارکیٹ کے حالیہ ہفتوں کے بعد اس میں 10 فیصد یا اس سے زیادہ کی چھلانگ متوقع تھی۔

اس سلسلے میں مبصرین کا خیال ہے کہ پیداوار میں کتوٹی کے باوجود کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث مانگ میں غیر متوقع اضافہ دیکھنے کو نہیں ملے گا۔کچھ تجزیہ کار اپریل میں 25 ملین بیرل یومیہ کتوٹی کی امید کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ وافر اور سستے ترین تیل کی دستیابی کے باعث دنیا بھر میں تیل سٹوریج کرنے کی گنجائش تیزی سے کم ہو رہی تھی۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

18 − ten =

Contact Us