امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے فون پر گفتگو کر کے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط دفاعی شراکت داری جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ یاد رہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان گفتگو جمعہ کو ایک ایسے موقع پر پوئی جب تیل کے عالمی بحران کے سبب امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تناؤ کی خبریں زیر گردش تھیں اور امریکہ نے سعودی عرب سے اپنی افواج کے انخلا کی بھی دھمکی دی تھی۔ٹرمپ نے گزشتہ ماہ سعودی عرب سے تیل کی پیداوار کم کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ کورونا وائرس کے بحران کے سبب سعودی عرب کی جانب سے پیدوار بڑھانے کے بعد امریکہ میں تیل کی پیداواری سیکٹرپردباؤ شدید ہو گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں ترجمان ہوگن گڈلے نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے عالمی توانائی کی مارکیٹوں کے استحکام کی اہمیت پر اتفاق کرتے ہوئے باہمی سطح پرمضبوط دفاعی شراکت داری جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ امریکی صدر اور شہزادہ سلمان نے بالترتیب جی7 اور جی20 کے رہنماؤں کی حیثیت سے دیگر علاقائی اور دوطرفہ معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ بیان میں پیٹریاٹ میزائل کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا اور وائٹ ہاؤس نے اس معاملے پر مزید وضاحت نہیں دی جبکہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے سعودی عرب کی حفاظت کے لیے نصب پیٹریاٹ میزائل ہٹانے کے حوالے سے زیر گردش خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ امریکہ ، سعودی عرب سے تعاون میں کمی کردے گا اور اس کا مقصد تیل کے معاملے پر سعودی عرب پر دباؤ ڈالنا بھی نہیں ہے۔