Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

تمباکو چبانے والے ممالک میں پاکستان دوسرے نمبر پر: محققین کا سخت قانون سازی کا مطالبہ

پوری دنیا میں چبانے والے تمباکو سے اموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ جس میں سالانہ ساڑھے تین لاکھ افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ ان میں سرِ فہرست ممالک بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش ہیں۔ پوری دنیا میں سالانہ جتنا تمباکو کھایا جاتا ہے اس کی 25 فیصد مقدارجنوبی ایشیا کے تین ممالک میں کھائی جاتی ہے جس میں بھارت کا حصہ 70 فیصد، پاکستان کا 7 فیصد اور بنگلہ دیش 5 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔  

حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سات برس میں عالمی سطح پر تمباکو سے اموات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ حال ہی میں تھوکنے کی عادت سے متعلق ایک تحقیق ہوئی جس کا مقصد تو کورونا کا پھیلاؤ تھا تاہم تھوکنے کے ساتھ تمباکو کے تعلق نے محققین کو پریشان کر دیا ہے۔

برصغیر پاک وہند میں تمباکو کھاکر جگہ جگہ تھوکنے کا عام رحجان ہے جو موجودہ کورونا وبا میں مزید خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر کورونا کا مریض تمباکو چبا کر تھوکتا رہے تو اس سے مرض بڑھنے کا خدشہ دوچند ہوجاتا ہے۔

اس سب کے تناظر میں عالمی جامعات سے تعلق رکھنے والے محقیق ڈاکٹر کامران صدیقی نے عوامی مقامات پر تھوکنے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ تمباکو کا استعمال منہ میں لعاب کو بڑھاتا ہے جسے بار بار تھوکنے کی ضرورت پیش آتی ہے اور یوں اس سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ بڑھتا ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ریسرچ نے 2017 میں کہا تھا کہ تمباکو کھانے سے ہر سال منہ، حلق اور غذائی نالی کے کینسر سے 90 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ جبکہ دل اور دیگر بیماریوں سے مرنے والوں کی تعداد 258,000  بتائی گئی ہے لیکن اب ان کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

تحقیق کی تفصیلات بائیومیڈ سینٹرل کے تازہ شمارے میں چھپی ہیں جس میں 127 ممالک کا ڈیٹا لیا گیا ہے اور تمباکو کے عالمی سروے سے بھی مدد لی گئی ہے۔ ان میں سے 25 فیصد تمباکو صرف تین ممالک یعنی پاکستان، بنگہ دیش اور بھارت میں استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہرین نے اس رحجان کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے سخت قوانین اور پابندیوں کا مطالعہ کیا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

six + six =

Contact Us