Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ایف-35 طیاروں کی فروخت پر مخالفت: اماراتی امیر نے امریکی و صہیونی قیادت سے ملاقات معطل کر دی

متحدہ عرب امارات نے امریکی اور صہیونی قیادت کے ساتھ سہہ فریقی سربراہی ملاقات معطل کر دی ہے۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق ملاقات نیتن یاہو، مقبوضہ فلسطین کے وزیراعظم کی جانب سے امارات کو ایف35 طیاروں کی فراہمی کی مخالفت پر معطل کی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تعلقات کے آغاز کے محض چند روز بعد ایسی سرد مہری اہم ہے، جس پر تاحال امریکی قیادت کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔

متحدہ عرب امارات ایف35 طیاروں کی خریداری میں عرصہ دراز سے دلچسپی رکھتا ہے تاہم اسے تاحال عملی شکل نہیں دی جاسکی، صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے اہم رکن نے چند روز قبل ہی بیان دیا تھا کہ عرب اسرائیل تعلقات کی بحالی معاہدے میں مددگار ثابت ہوگی۔ تاہم نیتن یاہو کی جانب سے سامنے آںے والی مخالفت سے اماراتی قیادت نالاں لگتی ہے کہ سہہ ملکی سربرارہی ملاقات کو یک مشت معطل کر دیا ہے۔

دوسری جانب مشرق وسطیٰ کے سیاسی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تاریخی تلخ تعلقات کے علاوہ عرب ریاست کا تعلقات کی بحالی میں دلچسپی کے اسباب کو مدنظر رکھنا اہم ہے، اگرچہ عرب ریاستیں تاحال جدید قومی ریاستوں کے دھارے میں شامل نہیں ہو سکیں تاہم حالات نے انہیں انفرادی حفاظت کے لیے غیر مقبول فیصلوں پر ضرور مجبور کر دیا ہے۔ ایسے میں 70 سال بعد صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے بدلے انہیں کیا وعدے کیے گئے ہیں، اسکی تفصیل وقت کے ساتھ ساتھ سامنے آئے گی۔

خبر پر تمام تینوں ممالک کی جانب سے ردعمل تاحال سامنے نہیں آیا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

11 − 4 =

Contact Us