پاکستان کے پہلا صنعتی بایوٹیکنالوجی پارک جہلم میں قائم کیا جارہا ہے۔ منصوبہ پاک چین راہداری منصوبے کے تحت قائم ہو رہا ہے، جسے مقامی طور پر جامعہ کامسیٹ کا تعاون حاصل ہے۔ گزشتہ سال دستخط ہونے والی مفاہمت کی ایک یادداشت کے تحت جامعہ کامسیٹس جہلم میں ٹارچ ہائی ٹیک انڈسٹری ڈویلپمنٹ سنٹراور ٹی آئی بی (تیاآنجن انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل بائیو ٹیکنالوجی) کے تعاون سے پہلےبائیوٹیکنالوجی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے قیام میں معاونت فراہم کرے گی۔
منصوبے کے تحت ماحولیاتی منصوبہ بندی اور بائیوٹیکنالوجی کو مدنظر رکھتے ہوئے جڑی بوٹیوں پر تحقیق کی جائے گی۔ اس کے علاوہ تحقیقی مقالہ جات اور بائیو ٹیکنالوجی میں تحقیق کو فروغ دینا بھی بائیو پارک کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے۔
یاد رہے کہ پاک چین راہداری منصوبے میں صرف سڑکوں اور ریلوے کا جال نہیں بنے گا بلکہ ملک بھر میں تحقیق کے متعدد مراکز بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔ جن میں جہلم بائیو ٹیکنالوجی پارک کے علاوہ مصنوعی ذہانت، ماحولیاتی منصوبہ بندی، قدرتی آفات کی صورت میں شہری تحفظ اور باہم دلچسپی کے تدریسی شعبوں میں تعاون بھی شامل ہے۔ اس سب کے علاوہ چین دیگر معاشی منصوبوں میں بھی تعاون فراہم کر رہا ہے۔