تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فیکٹریوں میں تیار کردہ ہر طرح کے کھانے اور دیگر جنک اور فاسٹ فوڈ ہمیں عارضی صحت کے مسائل کے ساتھ ساتھ خلیاتی اور جنیاتی یعنی ڈی این اے تک کی سطح تک نقصان پہنچا رہے ہیں اور بوڑھا کررہے ہیں۔
محققین کو معلوم ہوا ہے کہ ان غذاؤں کا استعمال ایسے انسانی کروموسوم کو متاثر کرتا ہے جن کا تعلق عمررسیدگی سے ہوتا ہے۔ فیکٹریوں کی ڈبوں میں محفوظ کردہ غذاؤں سے انسانی کروموسوم کے کناروں پر جڑے ٹیلومریز سکڑتے جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ قدرتی عمل ہے اور زندگی بھر جاری رہتا ہے لیکن صنعتی طریقوں سے تیار کردہ کھانے کھانے سے اس عمل کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔ یعنی جنک فوڈ ہمارے ڈی این اے تک پر اثرانداز ہوتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ سکڑتے ٹیلومریز عمررسیدگی کی علامت ہیں اور ناقص خوراک اس سکڑاؤ کو بڑھاتی ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جنک فوڈ، فاسٹ فوڈ اور ہر طرح کی پروسیس شدہ غذاؤں میں کئی طرح کے تیل، چکنائیاں، روغن، شکریات، نشاستہ اور بہت تھوڑی مقدار میں پروٹین ہوتا ہے۔ پھر مصنوعی رنگوں، غیر معیاراتی کیمیکل اور الم غلم سے یہ اور مضر ہوتے جاتے ہیں۔ ان میں غذائیت کی کمی تو ہوتی ہی ہے لیکن اب یہ ہمیں بڑھاپے کی جانب بھی دھکیل رہی ہے۔
ماہرین نے اس کی تصدیق کے لئے سینکڑوں خواتین و حضرات کی غذائی عادات کا جائزہ بھی لیا جن میں سب سے چھوٹے ٹیلومریز جنک فوڈ کھانے والوں کے ہی نکلے۔