ايران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ کورونا وباء کے دوران بھی کسی دوست ملک نے امریکی پابندیاں ختم کروانے کے لیے آواز نہیں اُٹھائی۔
ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے اقتصادی پابندیوں پر امریکہ پر سخت تنقید تو کی ہی ہے تاہم دوست ممالک سے بھی شکوہٰ کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ کورونا وباء کے دوران بھی ان پابندیوں کو نرم نہ کرکے امریکہ نے ثابت کردیا کہ اسے انسانیت کا پاس نہیں۔ امریکہ کو عالمی وباء کی وجہ سے پیدا ہونے والی بحرانی کیفیت کو مدنظر رکھنا چاہیئے تھا۔
صدر حسن روحانی نے امريکی پابنديوں کی مخالفت نہ کرنے پر دیگر عالمی قوتوں اور دوست ممالک کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ايران کے ’دوست‘ ممالک نے بھی امريکہ کے یکطرفہ اقدامات اور پابنديوں کی مخالفت میں خاموشی اختیار کیے رکھی اور کسی نے ایران کا ساتھ نہ دیا۔
واضح رہے کہ امريکا نے 2018 میں ایران کے ساتھ عالمی جوہری ڈيل میں توسیع کرنے سے انکار کرتے ہوئے يکطرفہ طور پر معاہدے سے عليحدگی اختيار کرلی تھی اور جس کے بعد سے تاحال ایران پر سخت اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔
ایرانی صدر کا شکوہٰ کس تناظر میں ہے، اس کی وضاحت تو نہیں کی گئی تاہم یاد رہے کہ پاکستان نے کورونا وباء کے دوران ایران پر معاشی پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے عالمی سطح پر مہم چلائی تھی، اور ملک کی اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے یورپی ممالک سے بھی اس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ جبکہ مختلف ذرائع کے مطابق اپنے طور پر کچھ اقدامات بھی کیے تھے۔ لیکن ایرانی قیادت نے اس کو کسی خاطر میں نہ لا کر بلاشبہ پاکستان کے لیے ناموشی کا سامان کیا ہے۔