امریکہ کی جانب سے چینی اشیاء پر چنگی ٹیکس بڑھانے کے خلاف چین نے عالمی تجارتی تنظیم میں درخواست دے رکھی تھی، جس پر تنظیم نے سنوائی کے بعد فیصلہ چین کے حق میں دے دیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ امریکہ نے عالمی تجارتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چینی اشیاء پر قدغنیں لگائیں، تاہم عالمی ادارے کے فیصلے نے ثابت کیا ہے کہ امریکی اقدامات غلط ہیں، اور امریکہ نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
چینی نمائندے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ عالمی تنظیموں کو اپنے مفاد میں استعمال کرتا ہے جبکہ چین نے ہمیشہ عالمی قوانین کی پاسداری کی ہے۔ یہی وجہ تھی کہ چین نے امریکی قدغنوں پر عالمی ادارے سے رجوع کیا اور اب فیصلے نے بھی چینی مؤقف کو درست ثابت کیا ہے۔
عالمی تجارتی تنظیم کی فیصلہ ساز کمیٹی نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ امریکہ اپنے مؤقف کے دفاع میں زیادہ ثبوت فراہم نہیں کر سکا، امریکی چنگی ٹیکس غیر منصفانہ ہے۔
دوسری طرف امریکی وکیل نے ردعمل میں کہا ہے کہ تجارتی اداے کی کمیٹی کا فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ تنظیم چین کی نقصان دہ ٹیکنالوجی سے امریکہ کو محفوظ نہیں رکھ سکتی۔ امریکہ کو پورا حق ہے کہ وہ چین کی تجارتی بے ضابطگیوں سے اپنا دفاع کرے۔
امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ میں امریکہ مسلسل چین پر الزامات کی بارش کر رہا ہے تاہم اسکا کوئی بھی مؤقف کسی بھی عالمی ادارے میں تاحال درست ثابت نہیں ہوا۔ تجارتی بے ضابطگیاں ہوں یا چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف جاسوسی کے الزامات، امریکہ کبھی بھی کسی الزام کو ثابت نہیں کر پایا۔ البتہ مغربی ممالک مل کر چین اور اسکی کمپنوں کو اپنے عتاب کا مسلسل شکار بنا رہے ہیں۔