کووڈ-19 اینٹی جن ٹیسٹ پرکیے جانے والے مطالعہ سے پتہ چلا ہے کہ اینٹی جن ٹیسٹ ہمیشہ درست نہیں آتا، اور ایسا خصوصاً ان افراد کے ٹیسٹ میں ہوتا ہے جن میں وائرس کے حملے کے دوران کوئی علامات سامنے نہیں آتیں، محققین نے تجویز کیا ہے کہ اینٹی جن ٹیسٹ علامات کے ساتھ بیمار ہونے کے پانچ روز بعد یا علامات کے بغیر کووڈ-19 کا ٹیسٹ مثبت آنے کے سات روز بعد کیا جانا چاہیے۔
محققین کا کہنا ہے کہ لوگ چند منٹوں میں اینٹی جن کا نتیجہ سامنے آجانے کے باعث اسے پی سی آر کی نسبت ترجیح دیتے ہیں، لیکن پی سی آر ٹیسٹ کی نسبت اینٹی جن ٹیسٹ کے درست ہونے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں، اور اس سے تفصیلات کا بھی پتہ نہیں چل پاتا۔
عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے مطابق اینٹی جن ٹیسٹ صرف تب کیا جانا چاہیے اگر مریض میں حساسیت 80 فیصد ہو یا پی سی آر کی سہولت موجود نہ ہو، اور تفصیلات کے بغیر ٹیسٹ کرنا مقصود ہو۔
عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے بعد یورپی کمیشن کا ہلال احمر اور دیگر عالمی اداروں کو اینٹی جن ٹیسٹ کی سہولت کو شہریوں کے لیے عام کرنے کے لیے 42 ملین ڈالر دینے کا منصوبہ رک سکتا ہے۔