عالمی لبرل نشریاتی ادارے بھرپور پراپیگنڈا میں مصروف ہیں کہ صدر ٹرمپ اپنے اقتدار کے خاتمے سے قبل ایران پر حملہ کرنا چاہتے ہیں اور یہ ممکنہ طور پر خطے میں موجود صیہونی فضائیہ کے ذریعے ایسا کریں گے۔
نشریاتی ادارے اپنے ذرائع کا نام لیے بغیر دعویٰ کر رہے ہیں کہ مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی افواج کو ہدایات دے دی گئی ہیں کہ ایرانی ایٹمی مراکز کو نشانہ بنانے کی تیاری رکھیں۔ صیہونی افواج کو ایران کے ممکنہ ردعمل کو پیش نظر براہ راست حملے کی تیاری کی ہدایات بھی دی جا چکی ہیں، جبکہ دوسری صورت میں شام، لبنان اور غزہ میں ایران کے ملیشیا گروہوں کے خلاف بھی کاروائیوں کو عمل میں لایا جاسکتا ہے۔
امریکی لبرل میڈیا کے پراپیگنڈے میں حملے کے لیے حساس ایام، جیسے کہ جو بائیڈن کے حلف کے دن کا انتخاب کرنے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔
کچھ ابلاغی ادارے براہ راست فوجی حملے کے بجائے خفیہ کارروائیوں کی خبریں بھی نشر کر رہے ہیں، جبکہ نیو یارک ٹائمز نے تو چند روز قبل صدر کے باقائدہ حکم کی خبر بھی شائع کی، جسے خبر کے مطابق پینٹاگون کی شدید مزاحمت کے باعث صدر کو واپس لینا پڑا۔ خبروں کے مطابق پینٹاگون کے مطابق ایران پر حملے سے خطے میں جنگوں کا دائرہ ناقابل کنٹرول حد تک بڑھ جائے گا، اور ایران امریکی مفادات اور اتحادیوں پر حملے بھی کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اب تک ایران پر کسی بھی قسم کے حملے سے گریز کیا ہے، اور قاسم سلیمانی پر حملہ بھی ملک سے باہر کیا گیا، جبکہ اس کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، لیکن یہ حملہ عراقی حکومت کو بتا کر کیا گیا جس کے نتیجے میں امریکی افواج حملے سے پہلے بچاؤ کرنے میں کامیاب رہیں اور انکا کوئی نقصان نہ ہوا۔