برطانیہ میں کیے ایک نئے سروے کے مطابق شہریوں نے کورونا وباء سے نمٹنے میں حکومت کو مکمل طور پر ناکام قرار دیا ہے اور حکومت پر بداعتمادی کا اظہار کیا ہے۔ شہریوں کے مطابق حکومت دوسری لہر سے نمٹنے کی تیاری کرنے میں ناکام رہی ہے۔
تحقیق دو معروف اداروں کی جانب سے کی گئی ہے جس میں 16 سے 75 سالہ افراد سے نومبر 20 سے 24 کے درمیان گفتگو کی گئی، 2244 افراد کے نمونے سے کیے گئے سروے کے مطابق57 فیصد افراد حکومت پر اعتماد نہیں کرتے، 64 فیصد کے خیال میں حکومت کورونا وباء کی دوسری لہر کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔
تحقیق کے مطابق حکومت پر بداعتمادی کا اظہار کرنے والوں کی تعداد میں 8 ماہ کے دوران دو گنا کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آٹھ ماہ قبل دس میں سے سات افراد حکومت پر کسی حد تک اعتماد کا اظہار کر رہےتھے لیکن اب دس میں سے 6 افراد بد اعتمادی ہیں۔ لوگوں کے مطابق حکومتی رویہ تذبذب کا شکار ہے اور اس میں تسلسل کی بھی کمی ہے، 51 فیصد برطانوی شہریوں کے مطابق حکومتی رویہ ملک کے لیے بدنامی کا باعث بنا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ بورس جانسن کی حکومت کو قومی سیاسی جماعتوں اور سماجی حلقوں کی جانب سے بھی وباء کو سنبھالنے کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا ہے، ملکی معیشت کی زبوں حالی بھی برطانوی حکومت کے لیے حالات کو مشکل بنا رہی ہے۔
برطانوی حکومت کی آخری امید اب ویکسین سے وابستہ ہے، جسے 8 دسمبر سے شروع کیا جا رہا ہے، ادویات ساز کمپنی کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے آٹھ لاکھ ٹیکے مہیا کر دیے جائیں گے۔
سیکرٹری صحت نے ویکسین کی اچانک اور بڑی مقدار میں ترسیل کو انڈوں کی ترسیل سے شبیہ دیتے ہوئے اسے مشکل مرحلہ قرار دیا ہے۔