جمعرات, ستمبر 21 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
عالمی قرضہ جات بلندی کی نئی سطح پر پہنچ گئے: مالیاتی رپورٹافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویومالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحقکینیڈا میں عارضی طور پر لائے مزدوروں کا استحصال عروج پر، اقوام متحدہ نے غلامی کی بدترین شکل قرار دے دیا

دنیا کو امریکہ ثانی کی ضرورت نہیں، چین ترقی پا کر امریکہ جیسا نہیں بنے گا، امریکہ مقابلے اور سرد جنگ کی ذہنیت سے نکلے، چین خود ٹھیک نظر آئے گا: چینی وزیر خارجہ

چینی وزیر خارجہ وینگ ژی نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی خارجہ پالیسی کا جائزہ لے، اور صرف مقابلے کے رحجان سے باہر نکلے۔ چین اور امریکہ کے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں لیکن اس کے لیے دونوں ممالک کو تعاون اور خود احتسابی کرنا ہو گی۔

قومی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں چینی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا تھا کہ اس میں شک نہیں کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مسائل موجود ہیں، لیکن اسکا ذمہ دار امریکہ ہے جو چین کو دبا کر دوسری سرد جنگ شروع کرنا چاہتا ہے۔ ایسا کرنا کسی کے مفاد میں نہیں، یہ حکمت عملی اور ٹکراؤ سب کچھ تباہ کر دے گی۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ کو چین کی تیزی سے ترقی ہضم نہیں ہو رہی، اور امریکہ خود کوبہتر کرنے کے بجائے چین کو نیچا دکھانے میں جت گیا ہے۔ چینی وزیر خارجہ کا واضح کہنا تھا کہ چین ترقی پاکر امریکہ ثانی نہیں بنے گا۔

ہمیں دنیا میں ایک اور امریکہ کی ضرورت نہیں ہے، یہ نہ تو سمجھداری ہے اور نہ ہی چین جیسی تہذیب کے لیے قابل عمل چیز ہے۔ امریکہ کو چاہیے کہ وہ خود میں بہتری لائے، اور اگر ایسا ہو گیا تو چین سمیت پوری دنیا خودبخود اچھی بن جائےگی۔

وینگ ژی کا مزید کہنا تھا کہ چین نے کبھی بھی امریکہ کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کی، اور چین چاہتا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تعاون اور استحکام کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھائے۔

امریکہ میں نئی قیادت کے آنے پر چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ واشنگٹن کی پالیسی میں اب سمجھداری نظر آئے گی، اور دونوں ممالک میں تعلقات بہتری کی طرف جائیں گے۔ بائیڈن کو ماضی سے سیکھ کر تعاون کی سیاست کی طرف جانا ہو گا۔

واضح رہے کہ امریکہ چین کو سیاسی، معاشی اور عسکری میدان میں بڑے مدمقابل کے طور پر دیکھ رہا ہے، اور اس نے بحیرہ جنوبی چین میں جہاں عسکری محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے وہیں دنیا بھر میں چینی مفادات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ہانگ کانگ میں مداخلت عروج پر ہے، اور تجارتی جنگ نے دنیا بھر میں نئے مسائل کو جنم دیا ہے۔ امریکہ چینی ٹیکنالوجی صنعت کو نقصان پہنچانے سے بھی باز نہیں آرہا، اور ہواوے اسکی بڑی مثال ہے۔

امریکہ اور مغربی دنیا کے عمومی ٹکراؤ کے رحجان کے باوجود برطانوی تحقیقی ادارے کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق چین 2028 تک دنیا کی سب سے بڑی معاشی قوت ہو گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

three × one =

Contact Us