روسی صدر ولادیمیر پوتن نے آرتھوڈاکس عیسائیت کے تہوار ایفی فینی پر ٹھنڈے پانی میں ڈبکیاں لگا کر اسے منایا۔
ایفی فینی تہوار مشرقی یورپ کے آرتھوڈاکس عیسائی مناتے ہیں، جو ان کے عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اردن کے دریا میں ڈبکی کی یادگار ہے۔ مقامی سطح پر کچھ لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ اس غسل سے انکے گناہ معاف ہو جاتے ہیں تاہم آرتھوڈاکس چرچ اسکا حامی نہیں ہے، اور وہ اسے صرف ایک تہوار کے طور پر دیکھتا ہے۔ مختلف حوالوں کے مطابق تہوار منانے کا آغاز 1525 عیسوی میں ہوا، پر سوویت دور میں مذاہب پر پابندی ہونے کے باعث اسے منایا نہیں جاتا تھا، تاہم سرخ ریاست کے زوال کے بعد تہوار کو دوبارہ منایا جاتا ہے اور اب صدر پوتن بھی گزشتہ کچھ سالوں سے اسے اعلانیہ مناتے ہیں۔
ماسکو انتظامیہ نے کورونا وباء کے باعث شہر بھر میں 220 سے زائد مراکز قائم کیے ہیں جہاں ایک وقت میں 10 ہزار سے زائد افراد تہوار کی رسومات کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ماسکو میں اس وقت درجہ حرارت منفی 12 ڈگری ہے۔