روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیو نے امریکی ابلاغی ٹیکنالوجی کمپنی ٹویٹر پر کڑی تنقید کی ہے۔ میدویدیو کا کہنا تھا کہ ٹویٹر سیاسی ہو چکی ہے، اور ایک خاص ریاست کے خاص طبقے کے مفادات کے دفاع کے لیے کام کرتی ہے، یہاں تک کہ اس نے حاضر صدر کا مصدقہ کھاتہ بند کرنے سے بھی گریز نہیں کیا۔
یاد رہے سابق روسی صدر کی ٹویٹر پر تنقید کمپنی کی روسی حزب اختلاف کے رہنما الیکژے ناوالنے کے حق میں مظاہروں کے اشتہارات کھولنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
میدویدیو کا کہنا تھا کہ ٹویٹر نئے صارفین کو مغربی مفادات کے حامل سیاسی کرداروں کو فالو کرنے کی ترکیب دیتا ہے، اور روسی صارفین کو ناوالنے کو تجویز کیا جا رہا ہے۔ میدویدیو کا کہنا تھا کہ چاہے صارفین دلچسپی میں میوزک، ادب، تھیٹر جیسی اشیاء کا انتخاب کریں، لیکن ٹویٹر تجاویز میں روسی صارفین کو پہلے نمبر پر مغربی حمایت یافتہ ناوالنے کا کھاتہ تجویز کرتا ہے۔
دیمیتری میدویدیو، سابق صدر اور اب ملک کی سکیورٹی کونسل کے رکن بھی ہیں، کا مزید کہنا تھا کہ صورتحال سے پتہ چلتا ہے کہ ٹویٹر مکمل طور پر سیاسی ابلاغی کمپنی ہے، جو دنیا بھر میں ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا آلہ کار ہے۔
میدویدیو کا کہنا تھا کہ امریکی لبرلوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے اور انتخابات پر اثر ڈالنے کے لیے کمپنی نے روایت پسند رحجان کے حامل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کھاتہ بند کرنے سے بھی گریز نہیں کیا۔ حالانہ اب تک ان پر کوئی الزام ثابت نہیں کیا جا سکا۔
میدویدیو کا مزید کہنا تھا کہ کمپنی نے امریکی صدر کے ساتھ ناروا رکھا سلوک اجلت میں نہیں کیا، بلکہ اسکی منصوبہ بندی کی گئی تھی، اور جب ڈیموکریٹ کو لگا کہ وار کرنے کا وقت آگیا ہے تو انہوں نے وہی کیا جو وہ کرنا چاہتے تھے۔ دنیا پر واضح ہو گیا کہ امریکی لبرل ابلاغی ٹیکنالوجی کمپنیاں ایک خاص طبقے کے مفاد کے لیے کام کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ کہ ٹویٹر نے 8 جنوری کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کھاتہ تشدد کو ابھارنے کا الزام لگاتے ہوئے مستقل طور پر بند کر دیا تھا۔