چینی وزیر خارجہ وینگ ژی نے دنیا میں استحکام کے لیے روس کے ساتھ مل کر نئی حکمت عملی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ چینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ماسکو اور بیجنگ کے مابین جاری تعاون دنیا میں استحکام کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور اب اس میں مزید مظبوطی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پریس سے گفتگو میں ژی کا کہنا تھا کہ چین اور روس میں اچھی ہمسائیگی کے معاہدے کو بیس سال ہو گئے ہیں، اب اس میں مزید تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ژی نے کورونا وباء سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے تعاون کو بھی سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک کو عالمی سیاسی وائرس سے بھی اسی قوت کے ساتھ لڑنا ہے۔ دنیا میں عدم استحکام بڑھ رہا ہے ایسے میں دونوں ہمسائیہ ممالک کو تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، تاکہ دونوں ممالک اپنے مفادات اور خود مختاری کا تحفظ کر سکیں۔
اس موقع پر اعلیٰ چینی عہدے دار نے دونوں ممالک کے معاشی تعاون کو بھی سراہا، اور مستقبل میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں مزید تیزی لانے پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے یورپ اور ایشیا میں روابط بڑھانے اور یوریشیائی معاشی اتحاد بنانے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
ژی نے دونوں ممالک کی قربت پر امریکی بے چینی کی بھی مذمت کی اور اسے امریکہ کے خلاف اتحاد کے مفروضوں کی نفی کی۔
چینی وزیر خارجہ نے جمہوریت اور انسانی حقوق کی امریکی تعریف کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس سے دراصل امریکہ دیگر ممالک میں مداخلت کا رستہ تلاش کرتا ہے۔ وزیر خارجہ ژی کا کہنا تھا کہ امریکی رویہ عالمی استحکام میں بڑے مسائل کا پیش خیمہ ہے، امریکہ کو رویہ ترک کرنا ہو گا۔