امریکہ اور جنوبی کوریا میں اہم سکیورٹی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کی طرح جنوبی کوریا پر بھی سکیورٹی کے لیے تعینات امریکی فوجیوں کا معاوضہ بڑھانے کا کہا تھا، جس پر گزشتہ ایک سال سے دونوں ممالک میں بات چیت جاری تھی اور اب بالآخر معاملات طے پا گئے ہیں۔
یاد رہے کہ جنوبی کوریا امریکہ کو 28 ہزار 500 فوجیوں کے لیے سالانہ 92 کروڑ ڈالر ادا کرتا تھا، لیکن صدر ٹرمپ نے معاوضہ 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم صدر بائیڈن نے سابق صدر کی دیگر پالیسیوں کی طرح اس پالیسی کو بھی بدلتے ہوئے عسکری اتحادیوں کے ساتھ نرمی کی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ نئی پالیسی کے تحت امریکہ جنوبی کوریا کی سکیورٹی کے لیے 5 ارب ڈالر کے بجائے کم معاوضے پر کام کرے گا۔ اگرچہ تاحال امریکی انتظامیہ نے واضح نہیں کیا ہے کہ نیا معاہدہ کتنی مالیت کا ہوا ہے تاہم معاہدہ طے پا جانے کی اطلاع دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ کا ایسا ہی ایک معاہدہ گزشتہ ماہ جاپان کے ساتھ بھی طے پایا تھا، جس میں جاپان نے سالانہ 1 ارب 85 کروڑ ڈالر ادا کرنے کی حامی بھری تھی، جاپان میں امریکہ کے 55 ہزار فوجی تعینات ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی فوج کی دنیا بھر میں 800 چھاؤنیاں ہیں، جہاں 2 لاکھ سے زائد امریکی فوجی تعینات ہیں۔ یہاں تک کہ امریکہ نے اتحادی ممالک جرمنی اور جاپان میں بھی دوسری جنگ عظیم کے بعد سے فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ جنوبی کوریا میں 1953 میں جنگ بندی کے بعد سے امریکی فوجی تعینات ہیں۔
امریکہ ان ممالک سے زبردستی تعینات فوجیوں کا معاوضہ بھی لیتا ہے۔