ہندوستان نے دنیا کے بلند ترین ریلوے پل چناب ریلوے پل کا بنیادی سٹیل ڈھانچہ مکمل کر لیا ہے۔ وزارت ریلوے کے مطابق پل 2022 تک مکمل کر کے استعمال کے لیے کھول دیا جائے گا۔
وزارت ریلوے نے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ دریائے چناب پر سٹیل ڈھانچہ کھڑا کرنا سب سے زیادہ مشکل کام تھا، آئندہ سال تک پل مکمل ہو کر کترا سے بنیہال کا 111 کلومیٹر لمبا سفر انتہائی مختصر رہ جائے گا۔ واضح رہے کہ ابھی دونوں شہروں کے درمیان سفر کے لیے 12 گھنٹے سے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے، جو اس پل کے مکمل ہونے سے 6 گھنٹے تک سکڑ جائے گا۔ یاد رہے کہ منصوبے کی تکمیل سے ہندوستان کی مقبوضہ کشمیر میں رسد کی رفتار مزید بڑھ جائے گی۔
انجینئروں نے سٹیل کا آخری 5 اعشاریہ 6 میٹر لمبا ٹکرا کل نصب کیا تھا، جس سے چناب کے دونوں کناروں کو آپس میں ملا دیا گیا۔ پل کی دریا سے اونچائی 359 میٹر بتائی جا رہی ہے، جبکہ اسکی لمبائی سوا کلومیٹر سے کچھ زائد 1315 میٹر ہے۔
منصوبے پر کام کرنے والے انجینئروں کا دعویٰ ہے کہ پل 266کلومیٹر فی میل کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں اور 8 ریکٹر سکیل کی شدت کے زلزلے کو برداشت کر سکے گا اور یہ 120 سال تک قابل استعمال ہو گا۔
واضح رہے کہ کترا بنیہال سڑک منصوبہ سن 2000 میں شروع کیا گیا تھا جس میں کئی پل اور سرنگیں شامل ہیں۔