Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ہندوستان کا مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر دنیا کے بلند ترین پُل کا منصوبہ تکمیل کے قریب: بنیادی ڈھانچہ مکمل

ہندوستان نے دنیا کے بلند ترین ریلوے پل چناب ریلوے پل کا بنیادی سٹیل ڈھانچہ مکمل کر لیا ہے۔ وزارت ریلوے کے مطابق پل 2022 تک مکمل کر کے استعمال کے لیے کھول دیا جائے گا۔

وزارت ریلوے نے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ دریائے چناب پر سٹیل ڈھانچہ کھڑا کرنا سب سے زیادہ مشکل کام تھا، آئندہ سال تک پل مکمل ہو کر کترا سے بنیہال کا 111 کلومیٹر لمبا سفر انتہائی مختصر رہ جائے گا۔ واضح رہے کہ ابھی دونوں شہروں کے درمیان سفر کے لیے 12 گھنٹے سے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے، جو اس پل کے مکمل ہونے سے 6 گھنٹے تک سکڑ جائے گا۔ یاد رہے کہ منصوبے کی تکمیل سے ہندوستان کی مقبوضہ کشمیر میں رسد کی رفتار مزید بڑھ جائے گی۔

انجینئروں نے سٹیل کا آخری 5 اعشاریہ 6 میٹر لمبا ٹکرا کل نصب کیا تھا، جس سے چناب کے دونوں کناروں کو آپس میں ملا دیا گیا۔ پل کی دریا سے اونچائی 359 میٹر بتائی جا رہی ہے، جبکہ اسکی لمبائی سوا کلومیٹر سے کچھ زائد 1315 میٹر ہے۔

منصوبے پر کام کرنے والے انجینئروں کا دعویٰ ہے کہ پل 266کلومیٹر فی میل کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں اور 8 ریکٹر سکیل کی شدت کے زلزلے کو برداشت کر سکے گا اور یہ 120 سال تک قابل استعمال ہو گا۔

واضح رہے کہ کترا بنیہال سڑک منصوبہ سن 2000 میں شروع کیا گیا تھا جس میں کئی پل اور سرنگیں شامل ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

four + eighteen =

Contact Us