Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

جارج فلائیڈ کی موت: عدالت نے پولیس افسر پر 3 دفعات پر مشتمل فرد جرم عائد کر دی

امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت کے زمہ دار پولیس افسر دیریک چاؤون پر عدالت نے فرد جرم عائد کر دی ہے۔ دیریک کو غیر ارادی قتل، قتل اور منصوبے کے بغیر قتل کے جرائم میں قصور وار ٹھہرایا ہے۔

جارج فلائیڈ کو گزشتہ سال 25 مئی کو دیریک نے گردن پر گھٹنا رکھ کر مار دیا تھا جس کے بعد امریکہ میں سیاہ فام امریکیوں کے حقوق کے لیے نئی مہم شروع ہو گئی تھی۔ اگرچہ واقعے کو انتخابات کی وجہ سے اہمیت ملی لیکن امریکہ میں سیاہ فام افراد کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکتیں ایک معمول ہے، جس پر اب تحریک زور پکڑ گئی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری اس پر ضروری اصلاحات نہ کیں تو ملک میں مسلح شورش/خانہ جنگی شروع ہو سکتی ہے۔

فرد جرم عائد کرتے ہی پولیس نے دیریک چاؤون کو گرفتار کر لیا اور اسے عدالت سے جیل لے جایا گیا۔

فرد جرم عائد ہونے پر صدر بائیڈن اور متعدد سماجی حلقوں کی جانب سے فیصلے کی ستائش سامنے آئی ہے۔ فیصلہ سنانے والے ججوں میں چار سفید فام خاتون جج، دو سفید فام مرد جج، تین سیاہ فام مرد جج، ایک سیاہ فام خاتون جج اور دو لاطینی جج شامل تھے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

17 − 4 =

Contact Us