مقبوضہ فلسطین میں صیہونی آبادی کا عربوں کے خلاف بغض اور نفرت ایک نئے عروج کو چھو رہے ہیں۔ بیت المقدس میں صیہونی دہشت گرد تنظیموں نے مظاہرے شروع کر دیے ہیں اور عربوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
مظاہرین “عربوں پر موت واقع ہو” اور “عربوں کی آبادیاں جل جائیں” کے نعرے لگا رہے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق مسلح جتھوں نے مقامی عرب آبادی کے گھروں پر حملے بھی کیے ہیں اور لوگوں کو ہراساں کیا ہے، اور کچھ گھروں سے سامان لوٹنے کے واقعات بھی درج ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پولیس نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی تاہم اس پر مسلح جتھے پولیس سے بھر گئے اور سرکاری املاک کو آگ لگانا شروع کر دی۔ پولیس کے مطابق اب تک 70 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
مقامی عرب آبادی کے مطابق پر تشدد و نسلی تعصب پر مبنی مظاہروں میں سب سے متحرک لیحاوا نامی کالعدم تنظیم تھی، جو یہود و عرب کے اتحاد کے خلاف کام کرتی ہے۔ تنظیم کے سربراہ بین زیؤن گوپسٹن نے خطاب میں کہا کہ یہ مظاہرہ ان قوتوں کے لیے پیغام ہے جو بیت المقدس کو تقسیم کرنے کا خواب دیکھتے ہیں، بیت المقدس صرف یہودیوں کا ہے۔
سماجی حلقے پولیس کی تاخیری کارروائی پر نالاں ہیں انکا کہنا ہے کہ پولیس نے کالعدم تنظیم کے مظاہرے کو منعقد ہی کیوں ہونے دیام انکی کارروائی مشکوک ہے، خصوصاً مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں تشدد سے خوف کی فضاء پیدا کرنے کے اثرات دورپا ہوں گے۔