روس اور چین نے چاند پر مشترکہ تحقیقی مرکز کو عملی شکل دینے کے لیے منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا ہے۔ دوسری طرف منصوبے پر مغربی میڈیامیں چہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں اور سائنسی تحقیق کے منصوبے کو بھی اقوام میں محاذ آرائی کی صورت میں پیش کرتے ہوئے بین الاقوامی منصوبے کو امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کو کاٹنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
چین اور روس کا کہنا ہے کہ انہوں نے خلائی تحقیق میں دلچسپی رکھنے والے متعدد دیگر ممالک کو بھی منصوبے میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے لہٰذا منصوبے کو امریکہ کے ساتھ خلائی دوڑ قرار دینا غلط ہے۔
منصوبے پہ تفصیلی بات چیت کے لیے روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں جون میں تحقیقی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا تھا تاہم کورونا وباء کے باعث اسے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
روس اور چین کے مابین خلائی تحقیق میں تعاون کا یہ معاہدہ رواں برس 9 مارچ کو طے پایا تھا، جس کے تحت دونوں ممالک چاند پر تجربہ گاہ اور تحقیقی سہولیات کا ڈھانچہ تیار کریں گے۔
اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے مابین 2017 سے خلائی تحقیق میں تعاون کے لیے 5 سالہ معاہدہ بھی موجود ہے۔