Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

Month: ستمبر 2023

دو سے زیادہ بار صدر منتخب ہونے پر پابندی کا قانون بکواس ہے: صدر میخرون

دو سے زیادہ بار صدر منتخب ہونے پر پابندی کا قانون بکواس ہے: صدر میخرون

سیاست
فرانس میں صدارتی انتخاب کی حد بندی ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ اب کی بار مدعہ اٹھانے والے کوئی اور نہیں صدر ایمینیول میخرون ہیں جنہوں نے جماعتی اجلاس میں دو بار کی انتخابی پابندی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بکواس سوچ ہے کہ کوئی عوامی نمائندہ صرف دو بار ملک کا صدر بن سکتا ہے۔ پیرس میں جاری جماعتی اجلاس کے دوران فرانسیسی صدر اگرچہ اپنی آئندہ مدت صدارت کے لیے راہ ہموار نہیں کر سکے البتہ انہوں نے اس حوالے سے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے اس پابندی کو ایک بکواس قانون/سوچ قرار دیا ہے۔ اتحادی جماعت کے رکن اور پارلیمنٹ کے اسپیکر رچرڈ فیراند نے بھی قانون کو مضحکہ خیز گردانتے ہوئے کہا ہے کہ قانون لوگوں سے پسند کی آزادی چھینتا ہے، لوگ اپنے محبوب رہنما کو مستقل بھی چن سکتے ہیں لیکن اس قانون نے ان سے یہ آزادی چھین لی ہے۔ یاد رہے کہ فرانس میں دو بار کی صدارتی پابندی سن 20...
دنیا تیسری عالمی جنگ کے دہانے پر کھڑی ہے، مغرب کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے: ہنگری وزیراعظم وکتور اوربان

دنیا تیسری عالمی جنگ کے دہانے پر کھڑی ہے، مغرب کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے: ہنگری وزیراعظم وکتور اوربان

بصری مواد
امریکہ کے معروف اینکر ٹَکر کارلسن کے ہنگری کے وزیراعظم وکتور اوربان کا خصوصی انٹرویو کیا ہے جسے اب تک کروڑوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔ انٹرویو میں یورپی وزیراعظم نے عالمی امن، مغربی سیاست، امریکی ناانصافیاں، روسی کردار، صدر پوتن کی شخصیت، لبرلیت، عالمی معیشت، امریکی سیاست، صدر ٹرمپ اور جنگوں جیسے حساس اور اہم موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ انٹرویو نے مغربی ایوانوں میں بھی تہلکہ مچا دیا ہے، ماہرین کے مطابق اس گفتگو کو تاریخی حیثیت حاصل ہو گی اور چاہے مغرب اس سے سبق سیکھے یا نہیں، دونوں صورتوں میں اس گفتگو کو یادگار مانا جائے گا۔ https://twitter.com/TuckerCarlson/status/1696643892253466712 https://www.youtube.com/watch?v=ubc0tihw7yA ...
اقوام متحدہ: مالی کے خلاف پابندیوں کی قرارداد روس نے ویٹو کر دی

اقوام متحدہ: مالی کے خلاف پابندیوں کی قرارداد روس نے ویٹو کر دی

عالمی عدل و انصاف
روس نے افریقی ملک مالی کے خلاف معاشی پابندیوں کی قرارداد ویٹو کر دی ہے۔ روس کے اس اقدام کے باعث فرانس کی مالی پر معاشی پابندیوں کی میعاد میں اضافے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور اب 31 آگست کے بعد مالی عالمی پابندیوں کے چنگل سے نکل جائے گا۔ دوسری جانب مالی نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے روسی نجی عسکری کمپنی ویگنر کے ساتھ تعاون بڑھا دیا ہے، مالی کا کہنا ہے کہ روسی کمپنی ملک امن کو یقینی بنانے میں زیادہ مددگار ثابت ہوئی ہے۔  جبکہ مغربی ممالک نے روسی کمپنی پر شہریوں کو ڈرانے اور لوگوں کو خوف میں مبتلا کرنے کا الزام لگایا ہے۔ واضح رہے کہ فرانس نے پہلے ہی مالی سے اپنی افواج نکال لی تھیں جبکہ مالی سرکار کی جانب سے اقوام متحدہ کے امن دستوں کو بھی دسمبر تک نکلنے کے لیے حکم دے دیا گیا ہے۔ 15000 سے زائد فوجیوں پر مبنی دستہ 31 دسمبر تک مالی سے نکل جائے گا۔ ...
سویڈن: تجارتی خسارے اور مہنگائی نے ملکی معیشت اور عوام کی کمر توڑ دی، یورپی ملک کے سر پر کسادبازاری کے خطرات منڈلانے لگے

سویڈن: تجارتی خسارے اور مہنگائی نے ملکی معیشت اور عوام کی کمر توڑ دی، یورپی ملک کے سر پر کسادبازاری کے خطرات منڈلانے لگے

معیشت
سویڈن کو تجارتی خسارے کے بعد معاشی گراوٹ نے آ گھیرا ہے۔ عالمی کساد بازاری، مسلمان ممالک کی جانب سے جزوی تجارتی پابندیوں کے باعث یورپی ملک کی پیداوار میں ڈیڑھ سے 2 فیصد کے قریب کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری طرف مہنگائی کے باعث شہری پریشان ہیں۔ گزشتہ ایک برس سے مہنگائی میں مسلسل اضافے کے باعث بنکوں میں لوگوں کی بچت اور بالآخر قوت خرید میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سرکاری اعدادوشمار  کے مطابق سویڈن میں لوگوں کی قوت خرید میں مسلسل ایک سال سے کمی دیکھنے میں آرہی ہے، جو ایک سال میں 3فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ جبکہ برس بھی رحجان قائم رہنے کے اندیشے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ...

Contact Us