اتوار, جنوری 5 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

Tag: کورونا تالہ بندی، بچوں سے جنسی جرائم، ٹیکنالوجی کمپنیاں، فیس بک، انسٹاگرام، سیاسی پیغامات میں سنسر شپ، بچوں کا تحفظ

برطانیہ میں کورونا تالہ بندی کے دوران فیس بک پر بچوں سے جنسی جرائم میں اضافہ: اقدامات کی سفارش

برطانیہ میں کورونا تالہ بندی کے دوران فیس بک پر بچوں سے جنسی جرائم میں اضافہ: اقدامات کی سفارش

رہن سہن
کورونا وباء کے باعث تالہ بندی کے دوران بچوں کے ساتھ آن لائن جنسی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانیہ میں سامنے آنے والی ایک نئی رپورٹ کے مطابق وباء کے پہلے تین ماہ کے دوران آن لائن جنسی جرائم میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا، اور ان میں سے آدھے سے زیادہ، 51٪ فیس بک اور اسکی ملکیتی ایپلیکیشنوں کے ذریعے کیے گئے۔ رپور ٹ کے مطابق مجرموں نے سب سے زیادہ انسٹاگرام کا استعمال کیا، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ حقیقت میں اعدادوشمار کئی گناء زیادہ ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کو بچوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرنے اور حکومت کو قانون سازی کی سفارش کی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کمپنیاں سیاسی پیغامات کو سنسر کر سکتی ہیں تو بچوں کو تحفظ دینے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے جا سکتے؟...

Contact Us