اسکاٹ لینڈ کی وزیراعلیٰ نیکولا اسٹرجن انتخابی فتح کے بعد برطانیہ سے علیحدگی کیلئے جُت گئیں: وزیراعظم جانسن کی جانب سے ملک بچانے کیلئےعدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکانے کا امکان
اسکاٹ لینڈ کی وزیراعلیٰ نیکولا اسٹرجن نے ایک بار پھر خودمختاری کے لیے استصواب رائے کروانے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ بروز اتوار بی بی سی سے گفتگو میں سٹرجن کا کہنا تھا کہ چاہے لندن کچھ بھی کہے لیکن وہ اسکاٹ لینڈ کی آزادی و خود مختاری کے لیے سنجیدہ ہیں اور اب اکثریتی حکومت بنانے کے بعد وہ اس قدام کو ضرور اٹھائیں گی۔
واضح رہے کہ اسٹرجن کی اسکاٹش نیشنل پارٹی مقامی انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں تقریباً کامیاب ہو گئی ہیں، انہیں 129 کے ایوان میں 65 نشستیں درکار تھیں اور وہ 64 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں، جبکہ انکی اتحادی جماعت اسکاٹش گرین پارٹی کو 8 نشستوں پہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
بی بی سی سے گفتگو میں اسٹرجن کا مزید کہنا تھا کہ وہ اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے پرامید ہیں، یہ عوامی مطالبہ ہے لہٰذا برطانوی سامراج کا اسے روکنے کے لیے عدالت جانا انتہائی بے ہودہ اور اشتعال انگی...