بائیڈن انتظامیہ نے افغانستان سے فوج نکالنے کے بجائے بڑھانا شروع کر دی
امریکہ نے طالبان کے ساتھ معاہدے کے تحت افغانستان سے فوج نکانے کے بجائے مزید فوج بھیجنا شروع کر دی ہے۔ قصر ابیض کے ایک بیان کے مطابق امریکی فوج بیس سال سے زائد عرصے کے بعد انخلاء کے لیے مخفوظ راستہ چاہتی ہے۔ امریکہ نے طالبان اور دیگر مخالفین کو متنبہ کیا ہے کہ انخلاء کے دوران فوج پر حملوں کی صورت میں امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ اپنے تمام وسائل سے دفاع کرے گا۔ حتمی انخلاء سے پہلے امریکی موجودگی کو عارضی طور پر بڑھایا جا رہا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این بی سی کے مطابق امریکہ نے افغانستان میں بی-52 ایچ اسٹریٹوفورٹریس بمباروں کو متحرک کر دیا ہے، جو مشرق وسطی اور وسطی ایشیا کا احاطہ کرنے والی امریکی فوجی کمانڈ ہے۔
یاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال طالبان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں امریکہ نے یکم مئی 2021 تک مکمل انخلاء کا وعدہ کیا تھا، لیکن ان کے جانشین جوبائی...