Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

Tag: امریکی کمپنیاں، ٹرمپ کے خلاف عدالت سے رجوع، ٹیکس، چینی اشیاء، تجارتی جنگ،

امریکہ کی 3500 کمپنیاں چینی اشیاء پر زائد ٹیکس لگانے کے خلاف عدالت چلی گئیں

امریکہ کی 3500 کمپنیاں چینی اشیاء پر زائد ٹیکس لگانے کے خلاف عدالت چلی گئیں

معیشت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی اشیاء پر درآمدی ٹیکس یا چُنگی بڑھانے کے خلاف 3500 امریکی کمپنیوں نے عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کمپنیوں میں ادویات، گاڑیاں بنانے کی کمپنیاں، ٹیکنالوجی اور متعدد دیگر پرچون اشیاء کی کمپنیاں شامل ہیں۔ درخواستیں نیویارک میں امریکی عدالت برائے عالمی تجارت میں دائر کی گئی ہیں۔ جن میں چینی اشیاء پر غیر قانونی درآمدی ٹیکس ہٹانے کی درخواست کی گئی ہے۔ درخواستوں میں امریکی تجارتی نمائندہ رابرٹ لیٹائزر اور سرکاری ادارہ برائے سرحدی حفاظت اور کسٹم کو فریق بنایا گیا ہے، جبکہ کچھ کمپنیوں نے براہ راست صدر ٹرمپ کے انتظامی اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ کمپنیوں میں امریکی سٹاک ایکسچینج کی 500 بڑی کمپنیوں میں سے بھی متعدد کمپنیاں شامل ہیں۔ جبکہ ٹیسلا، فورڈ، مرسڈیز بینز اور والوو بھی درخواستیں دے چکی ہیں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر 3500 کمپنیاں درخ...

Contact Us