ایتھوپیا کے شمال میں حکومتی عملداری کے لیے فوجی آپریشن جاری: سابق وزیر خارجہ سمیت 3 اہم سیاسی رہنما ہلاک
ایتھوپیا کے شمالی علاقے میں ریاست کی عملداری قائم رکھنے کے لیے شروع عسکری کارروائی میں سابق وزیر خارجہ صیوم میسفن سمیت علاقے کے تین سیاسی رہنماؤں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ یاد ریے کہ تغرے کے علاقے میں نومبر 2020 کے آغاز میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔
فوج کے ترجمان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ صیوم، عابے تسیہائے، اسمیلاش ولڈایسیلاس اور کرنل کیروس ہاگوس فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے ہیں۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کہ سابق وزیر خارجہ کو ہتھیار ڈالنے کا موقع دیا گیا تھا تاہم انہوں نے اسے قبول نہ کیا، اور فوج پر حملہ جاری رکھا۔
واضح رہے کہ صیوم میسفن عوامی جمہوریہ ایتھوپیا کے پہلے وزیر خارجہ تھے۔ جو 1991 میں آمر حکمران منگیستو ہائیلے کا تحتہ الٹنے کے بعد بننے والی حکومت کے اہم ترین مرکزی عہدے دار تھے۔ صیوم نے اپنا عہدہ 2010 میں چھوڑا اور اس کے بعد چین میں ایتھوپیا کے سفیر بھی رہے ہیں۔
...