بولیویا کے صدارتی انتخابات میں مبینہ امریکی مداخلت کا ایک اور ثبوت سامنے آگیا
امریکہ کے بولیویا کے صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کی قیاس آرائیوں میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔ امریکہ سے سامنے آنے والے ای میلوں کے ایک سلسلے میں عیاں ہوا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف کی ایک نامور وکیل اپنے معاونین کو بولیویا میں 2019 کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتی ہے۔
اکتوبر 2020 اور جنوری 2021 کے درمیان انجیلا جارج جو کہ محکمہ انصاف کے دفتر برائے بین الاقوامی امور میں ایک مقدمے کی وکیل ہے، نے میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین کو کئی بار بولیویا پر کی گئی ایک تحقیق حاصل کرنے کے لیے پیغام بھیجا ہے اور تحقیق کی تفصیلات نہ دینے پر انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
مرکز برائے معاشیات و پالیسی تحقیق (سی ای پی آر) کے لیے کی گئی تحقیق میں ایم آئی ٹی کے محققین جیک ولیمز اور جان کوریل نے موجودہ بولیویا کے صدر ایوو مو...