صدر بائیڈن کی پہلی جنگ عظیم کے دوران ترک افواج کے ہاتھوں آرمینیائی نسل کشی کی توثیق: نیٹو اتحادی ترکی نالاں، آرمینیائی قیادت کا خیر مقدم
امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے 1915 میں ترک افواج کے ہاتھوں آرمینیوں کی نسل کشی کے متنازعہ الزام کو حقیقت تسلیم کرنے کا اقدام سامنے آیا ہے۔ اقدام سے صدر بائیڈن، رونلڈ ریگن کے بعد دوسرے امریکی صدر بن گئے ہیں جنہوں نے اپنے ایک اہم تذویراتی اتحادی کے ساتھ پہلے ہی سے تناؤ کا شکار تعلقات کو مزید خراب کر لیا ہے۔
صدر بائیڈن نے ہفتہ کے روز مبینہ نسل کشی کی یاد میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہر سال اِس دن اُن آرمینیائی نسل کے افراد کو یاد کرتے ہیں جو عثمانی افواج کے ہاتھوں قتل ہوئے۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اس دن کو منانے کا مقصد اس طرح کے مظالم کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے عزم کا ارادہ کرنا ہے۔
ترکی نے امریکی صدر کے بیان کی تردید و مذمت کی ہے۔ ردعمل میں صدر رجب طیب اردوعان نے کہا ہے کہ آرمینیا کے مسئلے پر دور بیٹھے ممالک سیاست کررہے ہیں۔ جبکہ ترک وزیر خارجہ میلوت چاؤش اوعلو نے کہا...