سابق افغان فوجی اہلکاروں کی بڑے پیمانے پر داعش میں شمولیت، گروہ کے 6 ماہ میں مغرب پر حملوں کے قابل ہو جانے کا امریکی دعویٰ، طالبان نے کسی قسم کے خطرے کو مسترد کر دیا، مدد لینے سے بھی انکار
امارات اسلامیہ افغانستان ہمیشہ ہی امریکہ اور نیٹو افواج پر داعش کی مدد کا الزام لگاتی رہی ہے تاہم اب سابق افغان انتظامیہ کے بھگوڑے فوجی اور اعلیٰ اہلکاروں کے داعش میں شامل ہونے کی اطلاعات آرہی ہیں۔ امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل نے بھی اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سابق فوجی اہلکار داعش میں شامل ہو کر حکومت کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ نے افغانستان پر قبضے کے دوران مقامی فوج کی تیاری پر 88 ارب ڈالر خرچ کیے تھے، اور 3 لاکھ کی فوج کھڑی کی تھی، تاہم رواں سال کے وسط میں یہ فوج امریکیوں کے نکلتے ہی مرکز سے یوں غائب ہو گئی کہ جیسے کبھی تھی ہی نہیں۔ طالبان نے ملک میں امن کے لیے تمام افراد کے لیے عام معافی کا اعلان کیا اور قابض افواج کے انخلاء کے بعد مل کر ملک کے لیے کام کرنے کی دعوت دی۔ تاہم بشتر افراد نے پہلے پنجشیر میں قلعہ بند ہو کر حکومت کی ع...