صدر پوتن کے پاس ایٹمی ہتھیار اور ویٹو کی طاقت نہ ہو تو وہ شکاگو کے کسی غیر معروف سیاستدان سے بڑھ کر کچھ نہیں: باراک اوباما کا نئی کتاب میں اظہار خیال – روس کوبڑی طاقت ماننے سے بھی انکار
سابق امریکی صدر باراک اوباما نے اپنی نئی کتاب "وعدہ کی گئی ریاست" میں روس کی سیاسی اور عسکری طاقت کا مذاق اڑاتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر روس کو دنیا میں اپنی کھوئی ہوئی طاقت واپس چاہیے اور وہ چاہتا ہے کہ اسے سنجیدگی سے لیا جائے تو اسے واشنگٹن کے پروں میں سے کچھ کو کترنا ہو گا، اگر روس دنیا میں اپنے مزید فوجی اڈے قائم کر لیتا ہے تو شاید اسے عالمی طاقت مانا جا سکے۔
کتاب میں صدر اوباما کا مزید کہنا ہے کہ اگرچہ روس امریکہ کے بعد دنیا کی دوسری بڑی ایٹمی قوت ہے لیکن اسے عالمی طاقت نہیں کہا جا سکتا، کیونکہ اس کے پاس دنیا میں ہمارے جتنے اتحادی نہیں ہیں، اور نہ ہی اسکے پاس دنیا بھر میں عسکری اڈے ہیں - جن سے اس کی سیاسی و عسکری قوت کا مظاہرہ ہو سکے۔
کتاب میں روس کے بارے میں ایسے خیالات کا اظہار کرنے کے باوجود صدر اوباما امریکہ کے خلاف روسی سفارتی کامیابیوں کا اعتراف بھی کرتے ہیں۔ جن میں سلامتی ک...