روس کی ڈالر پر انحصار ختم کرنے کی پالیسی 7 سال تجاوز کر گئی: مارچ میں حددرجہ 1 ارب ڈالر نکال پھینکے
روس ڈالر کی اجارہ داری کو ختم کرنے کی اپنی پالیسی سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نظر نہیں آرہا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے جاری کردہ نئے اعداد وشمار کے مطابق فروری سے مارچ کے دوران روس نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر سے ایک ارب امریکی ڈالر دیگر سکوں یا سونے میں منتقل کیے ہیں۔
گزشتہ سال فروری میں بینک آف روس کے ڈالر ذخائر 5،756 ارب ڈالر تھے، جو صرف ایک ماہ 3.976 ارب ڈالر رہ گئے۔ 2014 میں شروع ہونے والی اس پالیسی کے نتیجے میں روس اب تک صرف 170 ارب ڈالر خریدے ہیں، وگرنہ روس مقامی یا ڈالر کے علاوہ دیگر سکوں میں زرمبادلہ جمع کر رہا ہے۔
دراصل 2014 میں امریکہ نے روس پر معاشی پابندیاں لگانا شروع کیں جس کے جواب میں روس نے امریکی ڈالر کے خلاف محاذ کھولا جو تاحال جاری ہے، روسی اقدامات میں 2018 میں تیزی اور مزید سنجیدگی آئی جب اس نے اچانک خزانے سے امریکی تعداد کی تعداد کو نصف کر دیا اور اس رقم سے ...