روس نے 122 غیرملکیوں پر ملک میں انتشار پھیلانے اور غیرقانونی مظاہروں میں شریک ہونے کے جرم میں پابندی لگا دی: افراد 40 سال تک روس میں داخل نہ ہو سکیں گے
روس کی داخلہ وزارت نے 122 غیر ملکیوں کو اس سال ماسکو میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کرنے کی پاداش میں ملک میں داخلے پر پابندی لگادی ہے۔ ان افراد کا ملک میں 40 سال تک داخلہ ممنوع قرار پایا ہے۔
ماسکو پولیس کے شعبہ ہجرت کے سربراہ نے سکیورٹی سے متعلق منعقد ہونے والے ایک اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا کہ ان سب لوگوں پر طویل عرصے تک پابندی لگائی جائے گی جو عوامی تنظیم و تحفیظ کے لئے خطرہ بنیں گے۔ ڈمیرٹری سیرگینکو نامی آفسر نے کہا کہ "امیگریشن محکمے نے ایک فیصلے کے تحت 122 غیر ملکی شہریوں، جو ماسکو میں ایک ممنوعہ احتجاج میں شریک ہوئے تھے، پر 40 سال کے لئے ملک میں داخلے کی پابندی لگائی ہے۔"
اگرچہ مذکورہ آفیسر نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ ان لوگوں نے کس احتجاج میں شرکت کی تھی، تاہم اندازہ یہ لگایا جارہا ہے اس سال جنوری میں سماجی کارکن الیگژے ناونلے کی جیل سے رہائی کے حق میں ہونے والے جلوس ...