Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: فرانس، تشدد سے موت، تحریک آزادی، صدارتی محل، فرانس کے نام سے شروع، اعتراف نامہ، 23 مارچ 1957، علی بومندجیل، الجیریا، نوآبادیاتی، جبر کی تاریخ، ظلم کے اعتراف کی روایت، صدر میخرون،

فرانس کا 64 سال بعد الجیریا کی تحریک آزادی کے ہیرو کا جیل میں تشدد سے قتل کا اعتراف

فرانس کا 64 سال بعد الجیریا کی تحریک آزادی کے ہیرو کا جیل میں تشدد سے قتل کا اعتراف

عالمی
فرانسیسی صدر ایمینؤل میخرون نے الجیریا کی آزادی کی تحریک کے اہم سیاسی رہنما علی بؤمندجیل پر تشدد اور انکے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ یورپی ملک کے صدر کا اعتراف بؤمندجیل کی تیسری نسل سے فرانس میں ملاقات میں سامنے آیا ہے۔ علی بؤمندجیل پیشے سے وکیل اور تحریک آزادی کے اہم رہنما تھے، جنہیں فرانسیسی نوآبادیاتی قوتوں نے 1957 میں الجیریا کی تحریک آزادی کے دوران گرفتار کیا تھا، انکی شہادت دوران حراست شدید تشدد کے باعث ہوئی تھی۔ سیکولر یورپی ملک کے صدر کی جانب سے "فرانس کے نام سے شروع" اعتراف نامہ بروز منگل بؤمندجیل کے ورثہ کو دیا گیا۔ جس میں فرانسیسی حکومت کے مطابق تحریک آزادی کے ہیرو کے ساتھ رکھے نارواں سلوک کو ہو بہو بیان کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ 60 سال تک فرانسیسی حکومت معاملے کو خودکشی کہتی رہی ہے۔ فرانسیسی صدارتی محل سے جاری اعتراف نامے میں کہا گیا ہے کہ بؤمندجیل کوعلیحدگی میں ...

Contact Us