فرانس میں جرنیلوں کے بعد پولیس افسران کا بھی تشویش سے بھرا خط سامنے آگیا: ملک میں بڑھتی انتظامی ناکامی پر سیاسی حلقے پریشان
فرانسیسی پولیس کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے ان 100 سے زائد حاضر ملازمت پولیس اہلکاروں پر شدید تنقید کی ہے جنہوں نے صدر کو پولیس کے لیے اضافی حقوق کے متنازعہ قانون کے لیے خط لکھا یا اسکی توثیق کی تھی۔
خط پر لکھا ہے کہ پولیس پر حملے، فرانس کی جمہوری اقدار، رواج اور معاشرتی نقشے کو مسترد کررہے ہیں۔ خط میں رواں ماہ جنوبی شہر ایگونن میں منشیات فروشوں پر چھاپے کے دوران ہلاک ہونے والے ایک افسر ایرک میسن کی موت کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
خط میں ملک کی مسلم آبادی کا نام لیے بغیر اشارتاً کہا گیا ہے کہ مسلح اور نقاب پوش افراد گروہوں کی شکل میں پورے ملک میں پھیل رہے ہیں، ایسے لگتا ہے کہ ملک فرانس کئی حصوں میں بٹ گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسی منطق پر مبنی اس سے پہلے بھی ایک کھلا خط صدر میخرون کو 93 ریٹائر اور فعال فوجی اہلکار بھی لکھ چکے ہیں۔ جس میں انہوں نے قومی سلامتی اور امن عامہ کے ضمن میں فرانس کو مسلم...