
فیس بک مالی لالچ میں جھوٹی خبروں اور فساد پر مبنی مواد شائع کرنے کی اجازت دیتی ہے: کمپنی کی سابق ملازمہ کا تہلکہ خیز انٹرویو، فوری قانون سازی کا مشورہ
https://youtu.be/_Lx5VmAdZSI
رواں برس کے آغاز پر امریکی کانگریس پر ہونے والے دھاوے میں فیس بک کی پالیسیوں کے اہم کردار کا انکشاف ہوا ہے۔ فیس بک میں کام کرنے والی سابقہ ملازم اور ڈیٹا سائنس کی ماہر فرانسس ہاؤگن نے کمپنی کے غیر معاشرتی رویے سے متعلق اہم معلومات عیاں کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فیس بک پالیسیاں جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن گئی ہیں۔ 37 سالہ فرانسس نے سی بی ایس کو دیے انٹرویو میں کہا ہے کہ 2020 کے امریکی انتخابات کے فوری بعد فیس بک نے غلط اور اشتعال انگیز معلومات کے مواد پر عائد بندش روک دی تھی۔ یوں یہ پالیسی 6 جنوری کے واقع کا سب بنی۔ کیونکہ اشتعال کے پیغامات کے لیے فیس بک کو استعمال کیا گیا۔ فرانسس کا کہنا تھا کہ ان کے لیے یہ جمہوریت کے ساتھ دھوکہ تھا، فیس بک نے عوامی مفاد اور تحفظ کے بجائے منافع کو ترجیح دی۔
سی بی ایس کے معروف پروگرام 60 منٹ میں فرانسس ہاؤگن آن لائن بچو...