لیٹویا کے صدر نے دس سالوں میں ملک میں واحد زبان اور تہذیب کے لیے پالیسی لانے کا اعلان کر دیا: کثیر السان ملک میں متعصب پالیسی کا بڑا شکار 71٪ آبادی کی روسی زبان ہو گی
یورپی ملک لیٹویا کے صدر ایجل لیوائٹس نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ دس سالوں میں لیٹویا لسانی طور پر خالص لیٹویائی ریاست بن جائے گا اور ملک میں کسی دوسرے لسانی گروہ کو جگہ نہیں دی جائے گی۔ لیٹویا کے صدر نے مزید دعویٰ کیا کہ ملک میں لیٹویائی زبان اور تہذیب کے لیے مہم شروع کی جائے گی اور ساری آبادی کو یکسوئی کی طرف لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ لیٹویا کی کل 20 لاکھ کی آبادی میں سب سے زیادہ روسی آباد ہیں، جو ملک کا 12 فیصد بنتے ہیں۔
صدر لیوائٹس نے اس لسانی تعصب پر مبنی رائے کا اظہار پارلیمنٹ میں کیا۔ خطاب میں صدر نے زور دیا کہ 2030 تک لیٹویا کو دنیا کی جدید ترین ریاست بنانے کے لیے بڑے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی سیاسی قیادت کو مستقبل میں تیز ترقی کے لیے اہم فیصلے کرنے ہوں گے، ایسے فیصلے جن کا نمایاں اثر آئندہ چند سالوں میں نظر آئے۔
صدر لیوائٹس کا مزید کہنا تھا کہ ل...